Friday 6 December 2013

ہیپاٹائیٹس سی کا علاج


ہیپاٹائیٹس سی 
ایک مشکل العلاج مرض تصور کیا جاتا ہے. اور اسکے لیے نہایت مہنگی ترین ویکسین استعمال کروائی جاتی ہے. جوکہ جگر میں ضرورت سے زیادہ سوداء کو پیدا کرکے اس بیماری کے وائرس کو ڈیڈ کرنے کا کام کرتی ہے۔ اور وہ بھی اکثر و بیشتر ناکام رہتی ہے بالخصوص ان مریضوں کے لیے جو اس بیماری کے حملہ آور ہونے سے پہلے بھی ضعف جگر کے مریض ہوں.اور جن پر یہ ویکسین کارگر ثابت ہوتی ہے ان میں بھی وائرس کو ڈیڈ تو کر دیتی ہے لیکن اسکا اخراج نہیں کر پاتی.اسی وجہ سے ایلوپیتھک طرز علاج میں اسے نہایت خطرناک اور مشکل العلاج بلکہ بسا اوقات ناقابل علاج مرض سمجھا جاتا ہے.لیکن ایسا نہیں ہے. میں نے اب تک کئی ایک مریضوں کا علاج کیا ہے جن میں سے اکثر کا دورانیہ علاج دس دن سے بھی کم تھا.حال ہی میں پھر ایک ایسا مریض گزشتہ ہفتہ آیا اور اب اسکا علاج مکمل ہو چکا ہے اور ہیپاٹائیٹس سی مکمل طور پر ایسے غائب ہو چکا ہے جیسے گدھے کے سر سے سینگ.چونکہ آج کل حج کا موسم ہے اور عموما عازمین حج اس وقت پریشانی کا شکار ہو جاتے ہیں جب شہادہ طبیہ کے حصول میں یہ بیماری آڑے آجاتی ہے.تو سوچا کہ اسکا طریقہ علاج جو میں نے تقریبا تین سال سے زائد عرصہ سے اپنایا ہوا ہے اور ہمیشہ اسکو رزلٹ ایبل پایا ہے یہاں شئیر کردوں کہ کسی کا بھلا ہو جائے.یہ طریقہ علاج نہایت ہی سادہ اور آسان اور سستا ہے .لیکن اسکو حقیر نہ سمجھا جائے کہ یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہوگی.
سب سے پہلے پانچ دن تک مریض آب جو سیاہ ( کالے جو کا پانی ) روزانہ رات کو سوتے ہوئے کم ازکم 250 ملی لیٹر پیے .
چھٹے دن سے 6 رتی پپیسر اور 3رتی سوسی 
اور ایک کیپسول 500ملی گرام کا انڈین کوڑ کا بھر کر 
روزانہ صبح وشام پانچ دن تک استعمال کرے اور آخری خوراک لینے سے قبل ٹیسٹ کروالے۔ ان شاء اللہ رپورٹ نیگٹو ہوگی۔
یاد رہے کہ یہ دس دن کا علاج صرف ان افراد کے لیے ہے جنہوں نے ایلو پیتھک ویکسینشن نہیں کروائی۔ 
اور جو اس عذاب سے دو چار ہو چکے ہیں انکا علاج ذرا لمبا ہو جاتا ہے اور بسا اوقات چھ ماہ پر بھی محیط ہو سکتا ہے ایک ایسا مریض ہمارے پاس آیا تھا اسکا علاج تقریبا پانچ ماہ میں مکمل ہوا تھا.
پرہیز :
ہر قسم کی بادی , ترش , چٹپٹی , تیز مرچ مصالحہ دار ,گھٹی اشیاء 
دوائی میں مذکور سوسی ایک اصطلاحی نام ہے جو کہ ہلدی , ملٹھی اور سونف کو پیس کر ہموزن ملانے سے تیار ہوتی ہے.اسی طرح 
پپیسر سے مراد ہے: بادام :چار تولہ۔ ست ملٹھی : دو تولہ۔
سونف : ڈیڑھ تو لہ۔ کالی مرچ : آدھا تولہ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Archive

Blog Archive