Thursday 26 September 2013

Islam-2

عبد اللہ بن #مسعود رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ #نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" مجھے اس آخرى شخص كا علم ہے جو سب سے آخر ميں #جہنم سے نكال كر سب سے آخر ميں جنت ميں داخل كيا جائيگا، وہ شخص جہنم سے گھسٹ كر نكلےگا، تو اللہ عزوجل اسے كہينگے:

جاؤ جا كر #جنت ميں داخل ہو جاؤ، تو وہ شخص جنت كى جانب جائيگا تو
اسے ايسا لگے گا كہ جنت تو بھرى ہوئى ہے، وہ واپس آ كر عرض كريگا: اے ميرے پروردگار جنت تو بھرى ہوئى ہے، تو اللہ سبحانہ و تعالى كہےگا:

جاؤ جا كر جنت ميں داخل ہو جاؤ، تو وہ شخص جائيگا تو اسے ايسا خيال ہو گا كہ جنت تو بھرى ہوئى ہے، وہ پھر واپس آ كر عرض كريگا: اے #اللہ ميں نے اسے بھرا ہوا پايا ہے، جاؤ جا كر جنت ميں داخل ہو جاؤ، تجھے جنت ميں دنيا اور اس كے دس گناہ جتنى جگہ ملے گى ـ يا فرمايا: تجھے دنيا كى دس مثل ملےگا ـ تو وہ شخص عرض كريگا:

اے اللہ كيا مجھ سے مذاق كر رہے ہو ـ يا كہےگا ـ ميرے ساتھ ہنسى كر رہے ہو ـ حالانكہ تو مالك الملك اور بادشاہ ہے، راوى بيان كرتے ہيں كہ: ميں نے ديكھ كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم اتنا ہنسے كہ آپ صلى اللہ عليہ وسلم كى داڑھ نظر آنے لگيں، اور آپ صلى اللہ عليہ وسلم فرما رہے تھے: يہ شخص جنت ميں سب سے كم درجہ اور مقام والا ہے "

صحيح #بخارى #حديث نمبر ( 6202 ) صحيح #مسلم حديث نمبر ( 186 )
.

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Archive